پاکستان کی معروف گلوکارہ گل بہار بانو کے بارے میں ایک افسوسناک خبر سننے میں آئی ہے آج کل بہاولپور کے مضافات میں اپنے بھائیوں کے ساتھ پراپرٹی کے لین دین کی وجہ سے پاگل پن کے مرض میں مبتلا ہو چکی ہیں۔ ان کے بارے میں پولیس نے ایک نیا انکشاف یہ کیا ہے کہ ان کے بھائی نے آغا خاں ہسپتال کراچی کے کاغذات دکھائے ہیں ، جن کے مطابق وہ 2008 سے شیزوفرینیا Schizophrenia کی مریض اور زیر علاج ہیں۔ اس لئے بہاولپور ہسپتال دکھانے کی ضرورت نہیں سمجھی گئی۔
وہ یہ تین فقرے د±ہراتی رہتی ہیں کہ ب±ش میرا دوست ہے، الطاف مجھے مروا دے گا، ( بھائی اور اس کے بچوں کا نام لے کر ) میرے بچے ہیں۔ (ان میں سے ایک تصویر گزشتہ روز کی ہے)
ان سب باتوں کی تصدیق کی ضرورت ہے۔ کوشش ہے کہ آغا خاں ہسپتال کے کاغذات کی نقول مل جائیں۔ جس قصبے میں وہ ہیں ، وہاں تو علاج نہیں ہوسکتا۔ دیکھیں وہ کراچی واپس بھیجی جاتی ہیں، فاو¿نٹین ہاو¿س لاہور یا کہیں اورکچھ دوستوں نے ذاتی طور پر علاج میں معاونت کی پیشکش کی ہے۔ کچھہ نے حکومتی افراد سے بھی رابطہ کیا ہے۔
